فقہ اسلامی 

فقہ کا لغوی معنی سمجھ بوجھ ہے اور اصطلاح میں احکام شرعیہ کو ان کی تفصیلی دلائل کے ساتھ جاننے کا نام فقہ ہے۔
فقہ کوئی نئی اصطلاح نہیں بلکہ نبی کریم صلی الله عليه وسلم کے ایک فرمان سے موخوذ ہے، 

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
*من یرد الله بہ میرا یفقہہ فی الدین* (رواہ البخاری)
الله تعالیٰ جس بندے سے بھلائی کرنا چاہے اس کو دین کی سمجھ بوجھ عطا فرما دیتا ہے۔

دینی فقاہت الله تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔

جب #فقہ_اسلامی کہا جائے تو اس سے مراد چھ فقہی مذاہب ہوتے ہیں۔

🌼فقہ حنفی

🌼فقہ مالکی

🌼فقہ شافعی

🌼فقہ حنبلی

🌼فقہ ظاہری

🌼فقہ جعفری
البتہ اہل سنت پہلے چار فقہی مذاہب میں منحصر ہیں۔

#فقہ_ظاہری کے پیروکار ختم ہو چکے ہیں البتہ موجودہ دور میں غیر مقلدین (بزعم خویش اہلحدیث) اہل ظاہر کی روش اپنائے ہوئے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ من پسند روایات کو زیادہ ماننے کے قائل و فاعل ہیں۔ الا ماشاء اللہ ۔
#فقہ_جعفری کے ماننے والے عام طور پر اہل تشیع شیعہ حضرات ہیں۔
باقی کے چار مذاہب(حنفی،شافعی،مالکی،حنبلی) #اہل_سنت کہلاتے ہیں 

ان میں سے احناف یعنی حنفی فقہ کے پیروکار پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہیں جن کا تعداد مسلمانوں کی کل آبادی کا دو تہائی حصہ ہے۔ اور بہت سے ممالک میں اسلامی معاملات کے فیصلے اسی فقہ حنفی کے مطابق کئے جاتے ہیں۔

 ماضی قریب میں مصر میں حسنی مبارک کا تختہ الٹ کر محمد مرسی اقتدار پر مسند نشیں ہوئے 

 جن کا تعلق #اخوان_المسلمین سے ہیں جو تقلید کے حامی نہیں یعنی وہ کسی بھی فقہ کو نہیں مانتے، اس کے باوجود مصر میں رائج الوقت نظام اور فیصلے سرکاری سطح پر فقہ حنفی کے مطابق کیے جاتے ہیں۔
باقی مذاہب کی تفصیل جاری ہے۔

#حنفی_مسلک کی داغ بیل کوفہ میں پڑی اور وہیں یہ پروان چڑھا۔تیسری صدی ہجری میں یہ مسلک عراق سے نکل کر شام، مصر، روم، ماوراء النہر، ایران حتی کہ ہندوستان اور چین کی حدود بھی پھاند گیا۔(مناقب الامام الاعظم للموفق،جلد:2، صفحہ:132)

اس دور سے لے کر آج تک اکثر مسلم ممالک اور حکومتوں کا قلمدان فقہ حنفی کے سپرد ریا۔

مغلوں کے بعد برصغیر میں برسراقتدار آنے والے خاندانوں میں اکثر حنفی تھے۔

🌼سلطان محمود غزنوی رحمہ الله تعالیٰ فقہ حنفی کے بہت بڑے عالم اور فقیہ تھے، فقہ حنفی پر ان کی #کتاب_التفرید مشہور و معروف ہے۔

🌼سلطان نور الدین زنگی رحمۃ اللہ علیہ اور ان کا سارا خاندان حنفی تھا۔آپ نے مناقب امام اعظم پر ایک کتاب بھی لکھی۔

🌼سلطان صلاح الدین ایوبی رحمۃ اللہ علیہ کا اکثر خاندان حنفی تھا۔

🌼چرکسی خاندان جو کہ ڈیڑھ سوسال تک مصر میں برسراقتدار رہا حنفی المسلک تھا۔

🌼ہندوستان میں آل تیمور کا  مسلک بھی حنفی تھا۔
#فقہ_مالکی سرزمین حجاز میں پھیلی، اس کے بعد مصر، اندلس، اور مغرب(مراکش) میں رائج ہوئی۔

اندلس اور مغرب میں آج تک کوئی دوسرا مسلک اس فقہ پر غالب نہیں آ سکا۔
#فقہ_شافعی کی ابتداء عراق سے ہوئی، پھر حجاز، شام، خراسان، ماوراء النہر میں پھیل گیا۔ مصر میں سرکاری سرپرستی حاصل رہی۔ 
#فقہ_حنبلی نے حجاز، شام، عراق اور مصر میں اثرات مرتب کئے۔

سعودی عرب میں اس فقہ کو سرکاری مذہب کی حیثیت حاصل ہے۔
#فقہ_جعفری کے ماننے والے ایران، عراق، لبنان، شام، ہندوستان، پاکستان اور افغانستان میں پائے جاتے ہیں۔ ایران میں سرکاری مذہب جعفری اثناء عشری ہے۔
#فقہ_ظاہری بغداد اور بلاد فارس میں تیسری اور چوتھی صدی میں معروف رہا۔ مغربی دنیا میں اندلس میں پانچویں سے ساتویں صدی اس کے عروج کی صدی مانی جاتی ہے۔
آج فقہ ظاہری کا وجود ختم ہو چکا ہے باقاعدگی سے کسی بھی جگہ پر نافذ العمل نہیں ہے۔ البتہ علمی حلقوں میں کسی حد تک موجود ہے۔

🌹عوام میں قرآن و سنت کی مراد کو سمجھنے کی صلاحیت تامہ نہ ہونے کی وجہ سے دوسری اور تیسری صدی میں ان مذاہب فقہیہ کی تقلید کا سلسلہ شروع ہوا اور لوگ ان مذاہب کے مطابق قرآن و سنت پر عمل کرنے لگے۔ اعلی حضرت فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ،  حضرت شاہ ولی الله محدث دہلوی کے حوالے سے بیان فرماتے ہیں:

🌹دو صدی کے بعد خاص ایک مجتہد کا مذہب اختیار کرنا اہل اسلام میں شائع ہوا، کم ہی کوئی شخص تھا جو ایک امام معین کے مذہب پر اعتماد نہ کرتا ہو اور اس وقت یہی واجب ہوا۔

🌹مزید فرماتے ہیں:

خلاصہ کلام یہ ہے کہ ایک مذہب کا اختیار کر لینا ایک راز ہے جو حق سبحانہ و تعالیٰ نے علماء کے قلوب میں القاء فرمایا اور انہیں اس پر جمع کر دیا چاہے اس راز کو سمجھ کر اس پر متفق ہوئے ہوں یا بے جانے۔ 

(الفضل الموھبی، صفحہ 23مطبع لاہور)
#ائمہ_اربعہ میں سے ایک امام کی تقلید پر امت کا اجماع واقع ہوا یہی وجہ ہے کہ تب سے لے کر آج تک کوئی محدث، مفسر مفتی یا عالم ایسا نہیں ہوا جو کسی نہ کسی امام کا مقلد نہ ہو۔الا ماشاء اللہ ۔
“”امام بخاری شافعی، امام مسلم شافعی، امام ابوداؤد حنبلی، امام ترمذی شافعی، امام ابن ماجہ شافعی، امام محمد حنفی، امام ابو یوسف حنفی، امام عینی حنفی”” 

 الغرض محدثین و مفسرین کی ایک طویل فہرست ہے جو کسی نہ کسی امام کے مقلد ہیں۔ اور شاید دوچار بھی ایسے معروف محدث نہ مل سکیں جو کسی امام معین کے مقلد نہ ہوں۔
*🌹اہلسنت و جماعت 🌹*

اب اہلسنّت چار مشہور فقہی مذاہب میں منحصر ہیں۔ چنانچہ علامہ سید احمد طحطاوی فرماتے ہیں:

یہ نجات والا گروہ یعنی اہلسنت و جماعت آج چار مذاہب حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی میں جمع ہو گیا، اب جو ان چار سے باہر ہے، بدمذہب جہنمی ہیں۔ (حاشیہ در مختار، جلد4،صفحہ، 153،مطبع مصر)https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=793766297468072&id=510727835771921